محبت۔۔۔۔
محبت !!!! یہ لفظ اپنے آپ میں کتنا پیارا۔۔۔۔۔کتنا چہیتا ہے۔ ہم انسان اطراف سے محبتوں میں گھرے ہوئے ہیں۔ ماں باپ، بھائی بہن، دوست احباب، اولاد، عزیز رشتےدار ان ساری محبتوں نے ہمیں قید کر رکھا ہے۔ جی ہاں! یہ محبتیں قید ہوتی ہیں۔ ایک ایسے پنجرے کی قید جسکی دنیا بہت وسیع و طویل ہوتی ہے۔ یہاں انسان زنجیروں میں ہوکر بھی آزاد اور خوشحال ہوتا ہے۔ اور یہ زنجیریں ہنسی کے پھواروں، نرم دھوپ سی شفقت اور دھنک جیسی باتوں کی سی ہوتی ہے۔ محبت انسان کی بنیاد ہوتی ہے جو نہ ہو تو انسان کھوکھلا ہو جاتا ہے۔ یہ کسی مربع، مستطیل، پینٹاگون یا ہیگزا گون کی طرح نہیں ہوتی۔ یہ تو دائرے ہوتے ہیں جن کا محیط کیلکولیٹ نہیں کیا جاسکتا ۔ لیکن ہاں! جو اسکے مرکز تک پہنچ جائے وہ جیت بھی جاتا ہے اور جی بھی جاتا ہے۔ اور دائروں کی تو یہی خاصیت ہے کہ یہ جتنا بڑھائے بڑھتے ہیں۔ محبت کے یہ دائرے جب طول پاتے ہیں تو انسان بلا شبہ خود تو خوبصورت بن جاتا ہے بلکہ دوسروں کی دنیا کو بھی رنگوں سے پر کردیتا ہے۔ اور یہ رنگ دھنک کے ساتھ رنگوں کی طرح ہوتے ہیں جو دل سے نکلنے والی سفید روشنی
کے بکھراو سے بنتے ہیں
محبت کوئی مثلث کا کلیہ نہیں ہوتی یہ تو ایک ایسے پنجرے کی قیدی ہے جس کی دنیا بہت وسیع و عریض ہوتی ہے۔ محبت میں دائرہ کا مرکز بن جانا اہم ہوتا ہے کیونکہ محبت کے یہ دائرے جب طول پاتے ہیں تو انسان بلا شبہ خود خوبصورت بن جاتا ہے۔ محبت کسی بجھے دئیے کی طرح نہیں ہوتی محبت تو نفرت جیسی آگ میں بھی روشن تاحیات چراغ ہوتی ہے۔ محبت کو کبھی انا، خود غرضی کا مسئلہ نہ بنائیں۔ مثلث کے مسئلے بھی تو حل ہوجاتے ہے لیکن محبت جب انا اور خودغرضی کا مسئلہ بنے تو صرف نفرت کا مسئلہ ہی حل ہوتا ہے کیونکہ محبت میں تو صرف اخلاص اعتماد پیار ہوتا ہے محبت میں دائرہ بننا ہے تو دائرہ کی طرح کشادہ بننا ہے جہاں سب کے لئے مساوی رویہ ہو شاید یہی محبت ہوتی ہے اور جہاں انا اور خود غرضی ہو تو پھر وہاں محبت نہیں نفرت جنم لیتی ہے-
مسئلہ میں کیوں الجھے رہے
ضابطوں میں حل ہوجاتے ہے
محبت کا دائرہ مکمل تبھی ہوتا ہے جب اعتبار اور بھروسہ کی پرکار ہاتھ میں مضبوطی سے تھامی جائے۔ اور محبت کی دھنک میں دل کی سفید روشنی کا گھیراؤ ہو اور بدگمانیوں کے بادلوں کا ہجوم نہ ہو کیونکہ دھنک بھی آسمان میں عیاں تب ہوتی ہے جب دھوپ تیز ہو اور بادلوں کا ہجوم نہ ہو۔۔۔۔

1 تبصرے
Nice 👍🏻👍🏻👍🏻
جواب دیںحذف کریں