بنی نوع انساں
اے بنی نوع انساں
اے اشرف المخلوقات
تو یونہی اشرف نہیں, تو یونہی افضل الخلائق نہیں
روشنی تجھ سے ہے
ہاں روشنی تجھ میں ہے
اگر تو اسے پہچانے
اس کی قدر جانے
تو جان تو سہی، پہچان تو سہی
تجھے خاک کا پتلا کوئی نہیں کہے گا
تجھے روشنی سمجھا جائے گا
تو لالٹین کی مثل بن
جس کے خوراک تیل ہے
اور جو اپنی دشمن تاریکی سے شب بھر لڑتا بھڑتا ہے
اے بنی نوع انساں
تجھے بھی تاریکیوں سے لڑنا ہے
تو گناہوں کی تاریکیوں, نا شکری سے
محرومیوں سے نکل
مایوس نہ ہو مایوسی کفر ہے
میسر نعمتوں کا شمار کر
چمنی صاف کر یعنی۔۔۔۔
لباس ظاہر کو گندگی اور نجاست سے آلودہ نہ کر
ڈبیا میں صاف تیل بھر۔۔۔۔
یعنی حلال روزی کھا
قلب و ذہن کو ذکر و اذکار سے تر رکھ
اس رب العزت سے محبت کا ثبوت دیں
فانوس ربانی بن ، قندیل حقیقت بن

0 تبصرے